گُل بنفشہ ایک معروف پھول ہے ‘ ویدک اور یونانی نسخہ جات میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔بنفشہ کی جڑ ‘ٹہنیاں‘ پتے اور پھول ہر چیز دوائی حیثیت رکھتی ہے اور متعدد نسخہ جات میں اپنے شفاء بخش اثرات کے باعث شامل ہوتی ہے۔ اس سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جسے روغن بنفشہ کہتے ہیں۔صفراوی امراض میں اس کا استعمال نہایت مفید ہے۔یہ پیشاب آور ہے اوربلغم کو خارج کرتا ہے۔دافع بخار ہونےکی حیثیت سے بھی مفید ہے اور اس کے علاوہ پسینہ آور بھی ہے۔خورد بنفشہ‘ کاشت کردہ بنفشہ کی نسبت بہت بہتر ہوتا ہے۔واضح رہے کہ بنفشہ کی جڑ قےلاتی ہے ۔ڈیڑھ کپ پانی میںایک چٹکی بنفشہ کی جڑ کا سفوف ملا کر پینےسے قے کے راستے سینہ کی بلغم کو خارج کرتا ہے۔گل بنفشہ سے گلقند بھی بنتا ہے جو کہ گلا‘ سینہ اور انتڑیوں کے امراض میں مفید ہے۔بنفشہ سے ایلو پیتھک ادویات بھی تیار کی جاتی ہیں جن میں ایک مشہور دوا وایُولن ہے۔یہ دوائی مریض کو قے کرانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔یونانی و ویدک معالجات میں گل بنفشہ ایک لازمی اور اہم دوا کی حیثیت رکھتا ہے ۔
آنکھوں کی سوزش
بنفشہ کے تازہ پھول لے کر کھرل میں ڈال کر خوب باریک پیس لیں اور سوزش زدہ آنکھ کے گرد لیپ کر دیں‘ بہت جلد ان شاءاللہ آنکھوں کی سوزش کے علاوہ امراض چشم کے بہت سے امراض کا مؤثر علاج ہے۔یہ نسخہ آنکھوں میں اٹھنے والی ٹیسن‘آنکھوں کی جلن کے لئے معجزاتی علاج کی حیثیت ہی نہیں رکھتا بلکہ اگر آنکھ میں تکلیف کی وجہ سےاٹھنے‘ بیٹھے اور چلنے پھرنے میں بھی دشوار ی محسوس ہو رہی ہوتو اس نسخہ سے ان تمام تکالیف کا خاطر خواہ طور پر سد باب ہو جاتا ہے۔گل بنفشہ 6 ماشہ اور برگ خطمی 6 ماشہ پانی میں جوش دے کر اس پانی کی بھاپ لینے سےآنکھوں کی چھبن دور ہو جاتی ہے اور سوجن ختم ہو کر بہت جلد آنکھ اپنی اصلی حالت میں واپس آجاتی ہے۔
کان کا درد اور پیپ
بنفشہ کے پھول کان کا درد اور اس کی پیپ دُور کرنے کے سلسلے میں معجزہ نما اثرات کے حامل ہیں‘اس کا نسخہ ملاحظہ فرمائیں۔آدھا لیٹر پانی میں10 گرام گلِ بنفشہ ڈال کر جوش دیں‘جب چھٹانک بھر پانی باقی رہ جائے تو مل چھان کر اس کا لعاب نکال لیں‘ پھر اس میں گل روغن ایک چھٹانک کے قریب شامل کر کے پکائیں اور جب صرف تیل ہی باقی رہ جائے تو نیچے اتار لیں اور نیم گرم حالت میں تکلیف زدہ کان میں ٹپکائیں۔کان میں تکلیف اور پیپ وغیرہ کے لئے بے حد مفید ہے۔
بخار ‘ کھانسی اور نزلہ کے لئے
بنفشہ کلاں کا شربت مشروبات میں بڑی اہمیت کا حامل اور معروف شربت تسلیم کیا جاتا ہے‘ اس کا نسخہ درج ذیل ہے۔
گُلِ بنفشہ 50 گرام‘ چینی ڈیڑھ کلو‘گُلِ بنفشہ کو تین پائو پانی میں ڈال کر جوش دیں‘ خوب اچھی طرح جوش آنے پر صاف کر کے (یعنی پانی کی سطح پر میل کچیل) کو دور کر کےچینی ملا لیں اور دھیمی آنچ پر شربت تیار کریں۔بوقت ضرورت30 گرام شربت کو 100 گرام عرقِ گائو زبان میں حل کر کے پلائیں۔یہ کھانسی‘ نزلہ اور بخار کی حالتوں میں بہت اکسیر ثابت ہوتا ہے۔
کراہت انگیز مرض سے نجات
ناک سے بدبو آناایک بہت ہی کراہت انگیز مرض ہے۔اس کے ازالہ کے لئےمختلف دیسی اور ایلو پیتھک ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ان ادویات کا کثرت سے استعمال مفید ہونے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔گُلِ بنفشہ اس سلسلہ میں ایک اہم دوائی کا کردار ادا کرتا ہے‘ بشرطیکہ اس کے استعمال سے پہلے مریض کے دماغ کا تنقیہ کرالیا جائے۔چنانچہ اگر بالکل تازہ گل بنفشہ اور گل سرخ لے کر انہیں مسلسل سونگھا جائے تو ناک کے راستے تمام رطوبت بہہ جاتی ہے اور ناک کی بدبو یکسر ختم ہو جاتی ہے
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں